کاروباری مشورہ :آپ کیسے اپنے گاہک سے صرف ایک سوال پوچھ کے اپنی سیلز تین-چار گناہ بڑھا سکتے ہیں!

sales tips and techniques in urdu

کسی بھی کاروبار کی کامیابی اگر ناپی جاتی ہے تو وہ پکے سیلز کی بنیاد  پے ناپی جاتی ہے، جتنی زیادہ آپ کی سیلز ہوگی تو اُتنا ہی آپ کا کاروبار کامیاب تصور ہوگا۔

نوٹ: اگر آپ کو سیلز سے متعلق مزید ٹپس چاہیے تو اس آرٹیکل کو پڑھیں:Sales tips and techniques in Urdu

لیکن کچھ کاروباری حضرات اکثر اس سوال کو لیے پھرتے ہیں کہ فلاں  نے بھی پانچ سال پہلے کاروبار شروع کیا تھا اور میں نے بھی ویسا کاروبار اُس کے ساتھ والی دکان، مارکیٹ میں شروع کیا تھا لیکن پھر بھی وہ ڈیلی کا منافع مجھ سے کافی  زیادہ  کماتا ہے اور میں کم، حالنکہ ہم دونوں کا بزنس، کاروبار ایک جیسا ہے، ہمارے پراڈکٹس ایک جیسے ہیں، ہماری قیمتیں بھی ایک جیسی ہیں۔

لیکن آخر کیا وجہ ہے کہ وہ زیادہ کما رہا ہے اور میں کم۔۔۔؟

کچھ کاروباری حضرات اس صورت حال کو قسمت کا لکھا سمجھ کے بھول جاتے ہیں اور کچھ بدنیتی، حسد پے اُتر آتے ہیں۔

آج کے اس آرٹیکل میں آپ لوگوں کے ساتھ اس صورت حال کی  ایک بہت بڑی وجہ شئر کرونگا، اگر آرٹیکل پسند آئے تو اپنے فیس بک کے دوستوں کے ساتھ اس کے لنک کو ضرور شئر کریں۔

گاہک سے صرف ایک سوال نے سیلز کو تین سے چار گناہ زیادہ کردیا


جے ابراہیم جو امریکہ میں بلین ڈالر مین/انساں  سے مشہور ہے ، وجہ ؟


وجہ اس کی صاف ہے، جے ابراہیم بہت بڑے کاروباری شخصیت ، لکھاری اور کسی بھی کاروبار کو کامیاب بنانے کے گرو سمجھے جاتے ہیں۔

اس بندے نے ایک واقعہ (ریسرچ) کا ذکر کیا جو اس کے ساتھ فرنیچر کے کاروبارکو کامیابی کی طرف لے جاتے وقت پیش آیا۔

واقعہ کچھ اس طرح سے ہے کہ فرنیچر کے دوکان پے کام کرنے والے سیلزمینوں کو اس نے  30 کے قریب ایسے فقرے بتائے جو اُنہوں نے گاہک سے ملتے وقت کہنے تھے۔

سیلز مین کو  گاہک سے صرف ایک ہی فقرہ کہنا تھا  اور پھر اگر اُس فقرے کی بعد سیلز ہو جاتا یا نہ ہوتا تو وہ سیلز مین اُس فقرے کے متعلق یہ معلومات اپنے پاس چھوٹی سی ڈائیری میں محفوظ کر لیتا۔

مثال کے طور پہ سیلزمین گاہک نمبر 1 سے پوچھتا: اسلام و علیکم سر/میڈم، میں آپ کی کیا خذمت کر سکتا ہوں ؟

پھر جب گاہک سے ڈیلنگ اختتام کو پہنچتی تو اگر سیلز ہو چکی ہوتی تو وہ ڈائیری میں درج کر لیتا کہ اس فقرے کے کہنے کے بعد والی ڈیلنگ میں سیلز ہوئی یا نہیں ہوئی۔

اس طرح جے ابراہیم نے تقریبا  تیس کے قریب فقرے سیلز مینوں سے  ٹرائی کیے اور پھر نتائج کو پرکھا۔

تو وہ حیران ہوا کہ جو فرنیچر کا سٹور پورے دن میں صرف دس آئٹم سیلز کرتا تھا  اور جہاں سیلز مین صرف دو ہی فقروں سے گاہک کے ساتھ ڈیلنگ شروع کرتے تھے، جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔

فقرہ نمبر 1:جی سر/میڈم میں آپ کی کیسی مدد کر سکتا ہوں ؟

فقرہ نمبر 2: ہیلو سر/میڈم، کیا آپ کو کسی خاص چیز کی تلاش ہے ؟

وہی سٹور ان دو فقروں کی بجائے صرف اس فقرے کے استعمال سے "جی سر/میڈم ، کونسے اشتہار نے آپ کو ہمارے سٹور پے آنے پہ مجبور کیا ؟" تین گناہ سے زیادہ سیلز کرنے  لگا۔

مطلب روز کے دس آئٹم کی سیلز کی بجائے وہ روز کے کم سے کم تیس (30) آئٹم یا پراڈکٹس کی سیلز کرنے لگا۔

اس سارےواقع کا نچوڑ یہ ہے کہ گاہک سے چھوٹی سی ڈیلنگ بھی آپ کے بزنس کو اوپر لے جاسکتی ہے یا نیچے گرا سکتی ہے  اور یہ کہ جب آپ گاہک سے مخاطب ہوتے ہیں تو جو بھی آپ گفتگو کرتے ہیں خاص طور آپ کی پہلی بات یا فقرہ آپ کے گاہک کو خریدنے پے قائل کرتی ہے یا خریدنے سے روک سکتی ہے اورشائد  اسی وجہ سے تمہارا  کاروباری حریف  جو تمہاری ہی طرح کا  کاروبار/بزنس کر رہا ہے ، آپ سے زیادہ سیلز کرتا ہےاور روز کا  زیادہ منا فع  کماتا ہے  اور آپ نہیں!۔

اس  واقعے/ریسرچ سے ایک اور بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ اس فقرے(جی سر/میڈم ، کونسے اشتہار نے آپ کو ہمارے سٹور پے آنے پہ مجبور کیا ؟) کے استعمال سے سیلز اس لیے زیادہ ہوئی کیونکہ سیلز مین کو بہتر طور پہ اندازہ ہوا کہ گاہک کیوں سٹور پے آیا ہے اور اُس  کو کیا چاہیے لہازا اُس نے بہتر طریقے سے گاہک کو ڈیل کیا اور اسی وجہ سے سیلز زیادہ ہوئی۔

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر آپ کے مدمقابل کاروباری حریف آپ ہی کی طرح ہے اور پھر بھی زیادہ کما رہا ہے تو آپ کو اس کو قسمت کا لکھا سمجھ کر بھول نہیں جانا چاہیے اور نہ ہی حسد، بدنیتی پہ اُتر  آنا چاہیے بلکہ مختلف طریقوں سے اپنے پورے کاروبار کی جانچ پڑتال، ٹیسٹنگ کرنی چاہیے اور بہت ممکن ہے کہ اس ساری محنت کے بعد آپ بھی اُتنا ہی کمائیں، اُتنی ہی سیلز کریں جتنی وہ کر رہا ہے۔

اگر آپ کو اُردو میں کاروبار /بزنس کے متعلق مزید مواد پڑھنا ہو تو اس لنک کو کلک کریں: کاروبار کے آئیڈیاز اور مشورے!

مستقبل کے آرٹیکل فری میں اپنے ای میل کے ذریعے حاصل کرنے کے لیے اس ویب سائیٹ کو اپنے ای میل سے سبسکرائیب کریں۔

اگر آپ کا کوئی سوال ہو، یا کوئی مشورہ کرنا چاہتے ہوں تو نیچے کمنٹس بکس میں درج کیجئے، بہت بہت شکریہ۔

نوٹ: اس ویب سائیٹ کے آرٹیکل، پوسٹ  کاپی کرکے فیس بک  پہ، کسی ویب سائیٹ پہ، ای بک میں یا کسی اور پلیٹ فارم پہ کاپی کرکے پیسٹ کرنا کاپی رائیٹس وایلشن کے زمرے میں آتا ہے اور ایسا کرنے والے کے خلاف کاپی رائیٹس کے تحت کاروائی کی جائے، لہازا ایسا کرنے سے  اجتناب کریں اور صرف آرٹیکل کا لنک فیس بک پہ، کسی سائیٹ پہ،  ای بک وغیرہ  میں شئر کریں۔



About Publisher Arshad Amin

Certified SEO Professional, Small Business, Start-up, Marketing Expert with ton's of practical, actionable ideas, insights to share, Proud Founder and Owner of www.easymarketinga2z.com and www.topexpertsa2z.com

No comments:

Post a Comment

Start typing and press Enter to search