گھریلو کاروبار: کونز بسکٹ کا بزنس، کمائیں 1 لاکھ 82 ہزار کا منافع ہر مہینے، انشاءاللہ۔

گھریلو کاروبار home business ideas in urdu
آج کی پوسٹ میں ایک اور گھریلو  کاروبار/بزنس آئیڈیا  لے کر آپ لوگوں کی خذمت میں حاضرہوا ہوں، اگر آپ نے پچھلے والا بزنس آئیڈیا نہیں پڑھا تو یہ  لنک چیک کریں: گھریلو کاروبار: کمائیں کم سے کم ایک لاکھ کا خالص منافع ہر مہینے۔

آج کا جو بزنس آئیڈیا ہے اس کو نہ صرف آپ چھوٹے لیول پہ اپنے گھر سے شروع کر سکتے ہیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ میں مناسب لیول پہ ایک چھوٹا کارخانہ بھی لگا سکتےہیں۔

اس بزنس میں آپ لوگ فی روپیہ 60 فیصد سے لیکر 100 فیصد تک کما سکتے ہیں، مطلب جب آپ اس بزنس میں ایک روپیہ لگائیں گے تو آپ نہ صرف وہ ایک روپیہ کمائیں گے بلکہ ساتھ ہی ساتھ میں ساٹھ پیسے سے لےکر ایک روپیہ تک کا منافع بھی کمائیں گے۔

ساٹھ فیصد کا منافع میں نے کم سے کم کے بنیاد پہ نکالا ہے جبکہ 100 فیصد کا منافع  زیادہ سے زیادہ کی بنیاد پہ۔

نوٹ: یکم  نومبر 2019 کو ایک گرام سونے کی قیمت 7300 روپے ہے، چونکہ سونے کی ویلو یا قدر کبھی نہیں بدلتی جبکہ کرنسی کی قدر اُٹھتی یا گرتی ہے جس کی وجہ سے سونے کی قیمت /قدر میں اضافہ یا کمی ہوتی ہے لہازا میں اس پوسٹ میں اس کاروبار کو کامیابی سے شروع کرنے کے لیے جو انویسٹمنٹ درکار ہوتی ہے اُس کو سونے کے حساب سے بھی مینشن کرونگا جس کی وجہ سے اس آرٹیکل کے اعداد و شمار ہمیشہ کے لیے درست رہینگے، مطلب اگر آپ نے 2050 میں اس آرٹیکل کو پڑھا تو اُس ٹائیم سونے کی قیمت جو بھی ہوگی اُس حساب سے آپکو اس کاروبار کو کامیابی سے شروع کرنے کے لیے سرمایہ درکارہوگا۔

چلئے چلتے ہیں اس بزنس آئیڈیا کی طرف۔

گھریلو کاروبار/بزنس آئیڈیا: آئیس کریم کے کون بنانے کا کاروبار

اس کاروبار کو کامیابی سے شروع کرنے کے لیے مندرجہ ذیل باتیں ذہن میں رکھیں۔

نمبر 1 : اس  کاروبار کو شروع کرنا نہایت ہی آسان ہے، آپ نے بس ایک کون بنانے کی مشین خریدنی ہے اور مال کو پیک کرکے مارکیٹ سپلائی کرنا ہے۔ کام شروع کرنے کے لیے خام مال کے طور پہ آپ شروع میں کم سے کم ایک من میدہ اور شکرین/چینی کم سے کم دس سے پندرہ کلو لیں، فارمولے کے لئے آپ مشین بیچنے والے سے پوری ڈیٹیلز لے سکتے ہیں یا پھر انڑنیٹ سے اُٹھائیں۔

نمبر 2 : اگر آپ تجرباتی طور پہ کا م کرنا چاہتے ہیں یا پھر آپ کے پاس انویسٹمنٹ کم ہے تو آپ یہ کام چھوٹے لیول پہ مطلب چھوٹے لیول کے مشین سے شروع کر لیں اور جب کاروبار جم جائے تو بڑی مشین لے لیں۔

نمبر 3 : کاروبار کسی ایسے شہر سے شروع کریں جہاں سے آپ اپنا مال پورے پاکستان میں بلٹی کر سکیں ۔

نمبر 4 : اگر آپ اپنا برینڈ متعارف کرنا چاہتے ہیں تو پھر نسبتا اچھی کوالٹی کا مال بنائے اور ساتھ ہی ساتھ میں بہتر یں قسم کا کارٹن ڈیزائن کرکے بنوا لیں، جس سے آپ کے مارکیٹ میں آپکے بزنس/کاروبار کا تاثر ایک اچھے برینڈ/کمپنی کا جائے گا حالنکہ کام آپ نے اپنے گھر یا کسی سستے کرایہ والے مکان یا جگہ سے شروع کیا ہوگا۔

یاد رہے یہ کاروبار سیزنل ہے، مطلب گرمیوں میں آپ کا مال خوب بکے گا اور جوں جوں سردیاں  آتی جائینگی آپ کی سیلز گرے گی لہازا سردیوں میں اس کے ساتھ کوئی دوسرا کاروبار یا سیٹ اف شروع کر لیں۔

نمبر 5 : چونکہ مال کا ڈمبر زیادہ ہوتا اور وزن کم لہازا آپ کو مال مارکیٹ میں سپلائی کرنے کے لیے یا پھر بلٹی کے لیے اڈے پہنچانے کے لیے کم سے کم لوڈر رکشہ یا پھر سیکنڈ ہینڈ اچھے کنڈیشن کے سوزوکی کی ضرورت ہوگی، اگر ان دو چیزوں میں ایک بھی آپ کے پاس نہیں ہوئی تو آپ یہ کاروبار کامیابی سے چلا نہیں پائینگے۔

نمبر 6: چھوٹے لیول پہ مطلب گھر سے مناسب کام شروع کرنے کے لیے آپ کو خام مال کے لیے کم سے کم پندرہ ہزار روپے درکار ہونگے، سیکنڈ ہنڈ لوڈر رکشہ آپ کو یہی کوئی ڈیرھ سے دولاکھ روپے(23 گرام سونا) میں پڑے گا اور چھوٹے لیول کی مشین آپ کو یہی کوئی  ساٹھ ہزار سے نوے ہزار (8 تا 12 گرام سونا)میں مل جائیگی جس سے آپ فی 600 سے 800 کون فی گھنٹہ بنا سکتے ہیں، البتہ سیکنڈ ہینڈ مشین 40 سے 60(9 گرام سونا) ہزار مل جائے گی۔

مطلب اگر موٹے موٹے خرچے کو جمع کیا جائے تو اس کاروبار کو کامیابی سے شروع کرنے کے لیے  کم سے کم  تین لاکھ روپے(41 گرام سونا) درکار ہونگے۔

نمبر 7: اگر آپ  میڈیم لیول پہ یہ کام شروع کرنا چاہتے ہیں تو میری رائے میں آپ کو خام مال کم سے کم ایک لاکھ روپے(13 گرام سونا) کا درکا ہوگا، سوزوکی چار لاکھ میں(54 گرام سونا) اور دو مشین، جہاں ایک مشین فی گھنٹہ 1200 سے لیکر 1400 دانے  یا کونز بنا سکتے سکتا ہو، مطلب دو مشین کم سے کم 2400 پیس/کونز  فی گھنٹہ پیداوار دیں گی، ایسی مشین آپ کو ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے(20 تا 27 گرام سونا) میں مل جائے گی۔

مشین کی قیمت رینج میں اس لیے دی ہے کیونکہ ہر مشین بنانے والی کمپنی، برینڈ کا ریٹ، کوالٹی، برینڈ ویلو، فلی آٹومیٹک/سیمی آٹومیٹک، ہائیر گیج ایس ایس سٹیل میں بنا یا لو گیج، دیگر مختلف فیچرز کی وجہ سے مختلف ہوتی ہے۔

مطلب آپکا کُل خرچہ میڈیم لیول پہ اس کام کو کامیابی سے شروع کرنے کے لیے کم سے کم 9 لاکھ روپے ہوگا۔

نمبر 8: جو شروع میں، میں نے  کم سے کم منافع بتا یا ہے وہ کچھ اس طرح سے ہے ، کہ میں نے چینی/شکرین، میدے  وغیرے کا حساب لگایا ہے اور پھر مارکیٹ میں موجود کون کا وزن کرکے ٹوٹل خرچہ ایک دانے پہ نکالا ہے اور پھر مارکیٹ میں جس حساب سے بکتے ہیں، اُس حساب فی کارٹن منافع نکالا ہے، جو کہ کم سے کم  100 سے 110 روپے فی کارٹن نکلا ہے۔

یاد رہے،  اکثریت کون بنانے والوں کی ردی کے کارٹن استعمال کررہے ہیں اور جو چیز میں نے ان کارٹنز میں دیکھی ہے وہ یہ ہے کہ اگرچہ کارٹن کسی بسکٹ وغیرہ کے کمپنی کا ہوتا ہے اور سویٹ وغیرہ کے ڈیلرز سے اُٹھایا گیا ہوتا ہے لیکن پھر بھی کارٹن بلکل صاف ستھرا ہوتا ہے اور اس کی جو وجہ مجھے بتائے گئ وہ یہ کے کاغذ کے کباڑ کا کام کرنے والے ان کارٹن کو صاف طریقے سے اکھٹا کرتے ہیں اور پھر صاف ستھری جگہ پہ اُن کو سٹور کرتے ہیں اور کونز بنانے والوں کو ایک دو روپے عام ردی کے کارٹن سے مہنگا بیچتے ہیں۔

اب سوال یہ ہے کہ کونز بنانے والے اپنا کارٹن  کیوں نہیں بناتے، تو اس کا سادہ جواب یہ ہے، وہ کافی مہنگا پڑتا ہے، مطلب  صرف پچیس سے  تیس روپے کا ایک کارٹن پڑتا ہے  ، تو اگر کم سے کم فی کارٹن منافع 100 سے  110 روپے ہے تو پھر اُس میں سے 20 روپے اور کم کردیں، 25 یا 30 روپوں کی جگہ میں نے بیس اس لیے کم کر دیئے کیونکہ وہ ردی والا کارٹن جس میں یہ بکتا ہے وہ بھی کم 8 سے 10 روپے میں پڑتا ہے۔

چلئے بات کرتے ہیں فی کون خرچے اور منافع کی

پہلے بات کرتے ہیں مختلف سائیز کے کونز کے وزن کی۔

ایک کون  جس میں دو روپے کی آئسکریم آتی ہو، اُس کا وزن  1.5 (ایک اعشاریہ پانچ)گرام ہوتا ہے ۔
دوسرا کون جس میں تین روپے کی آئسکریم آتی ہو، اُس کا وزن 1.65 (ایک اعشاریہ پنسٹھ) گرام ہوتا ہے۔
تیسرا کون جس میں چار روپے کی آئیسکریم آتی ہو، اُس کا وزن 1.80 (ایک اعشاریہ اسی) گرام ہوتا ہے۔
چوتھا کون جس میں پانچ روپے کی آئیسکریم آتی ہو، اُس کا وزن 2.00 (دو) گرام ہوتا ہے۔

اب چونکہ اس میں صرف میدہ، شکرین/چینی اور پانی لگتا ہے ، اور ہر کون میں0.30 گرام چینی/شکرین ہوتی ہے اور باقی میدہ، تو فی کون اگر ہم چینی ستر روپے فی کلو کے حساب سے لیں اور میدہ ساٹھ روپے فی کلو کے حساب سے، تو فی کون ہمارا چینی کا خرچہ  دو پیسے ہوگا ۔

اس خرچے کو کلکولیٹ کرنے کے لیے ستر روپے کو ایک ہزار گرام پہ تقسیم کریں اس سے آپ کے پاس فی گرام چینی کی قیمت آجائے گی اور پھر اس قیمت کا تیس فیصد نکال لیں تو یہ ایک کون پہ آپکا کُل چینی کا خرچہ نکل آئے گا جو کہ دو پیسے ہے، ویسے اگر آپ چینی نہ بھی ڈالیں تو کوئی مثلہ نہیں، کیونکہ آئیسکریم ویسے بھی میٹھی ہوتی ہے۔

اب چونکہ ہمیں فی کون چینی کا خرچہ معلوم ہے تو ہم ہر سائیز کے کون  پہ میدے  کا خرچہ نکال سکتے ہیں اور وہ مندرجہ ذیل ہے۔
دو روپے کے آئیسکریم کے کون پہ کُل میدے کا خرچہ 7 (سات) پیسے ہوگا۔
تین روپے کے آئیسکریم کے کون پہ کُل میدے کا خرچہ 8 پیسے ہوگا۔
چار روپے کے آئیسکریم کے کون پہ کُل میدے کا خرچہ 9 پیسے ہوگا۔
پانچ روپے کے آئیسکریم کے کون پہ کُل میدے کا خرچہ 10 پیسے ہوگا۔

اس خرچے کو کلکولیٹ کرنے کے لیے ہر سائیز کے آئیسکریم کے کون سے صفر اعشاریہ تیس گرام چینی کا وزن منفی کریں اور پھر باقی ماندہ وزن جو صرف میدے کا ہوگا اُس کی قیمت نکالنے کے لیے اُس طریقے کو فالو کریں جس طریقے سے فی کون چینی کا  خرچہ نکالا گیا تھا۔

اب اگر ہم چینی اور میدے کا خرچہ جمع کریں تو فی کون ہمارے پاس خام مال کا ٹوٹل خرچہ آئے گا جو کچھ اس طرح سے ہوگا۔
دو روپے کے  کون پہ فی کون ٹوٹل خرچہ 9 پیسے ہوگا۔
تین روپے کے کون پہ فی کون ٹوٹل خرچہ 10 پیسے ہوگا۔
چار روپے کے کون پہ فی کون ٹوٹل خرچہ11 پیسے ہوگا۔
پانچ روپے کے کون پہ فی کون ٹوٹل خرچہ 12 پیسے ہوگا۔

کارٹن کا خرچہ

اگر ہم  پندرہ پیسے  اوپر دیے گئے سارے  سائیز کے لیے رکھ دیں، مطلب ہم کم سے کم 15 پیسے فی کون خام مال کا خرچہ رکھ لیں  اور استعمال شدہ کارٹن میں پیکنگ کریں جو دس روپے کا ہو تو ہمیں ہر سائیز کا ایک کارٹن مندرجہ ذیل قیمت میں پڑے گا۔

دو روپے کے کون کا کارٹن جس میں 420 دانے ہوں گے، اُس پہ کارٹن سمیت کُل خرچہ 73 روپے آئے گا  اور آپ اس کارٹن کو آسانی کے ساتھ 165 روپے میں بیچ سکتے ہیں، وہ بھی ہول سیل میں، مطلب فی کارٹن آپ 92 روپے کا منافع کمائیں گے۔

تین روپے کے کون کا کارٹن جس میں 300 دانے ہوں گے، اُس پہ کارٹن سمیت کُل خرچہ 55 روپے آئے گا  اور آپ اس کارٹن کو آسانی کے ساتھ 165 روپے میں بیچ سکتے ہیں، وہ بھی ہول سیل میں، مطلب فی کارٹن آپ 110 روپے کا منافع کمائیں گے، غور کریں آپ بڑے سائیز کے کون میں چھوٹے کے نسبت زیادہ کماتے ہیں۔

چار روپے  کے کون کا کارٹن جس میں 300 دانے ہوں گے، اُس پہ کارٹن سمیت کُل خرچہ 55 روپے آئے گا  اور آپ اس کارٹن کو آسانی کے ساتھ 165 روپے میں بیچ سکتے ہیں، وہ بھی ہول سیل میں، مطلب فی کارٹن آپ 110 روپے کمائیں گے۔

پانچ  روپے کے کون کا کارٹن جس میں 240 دانے ہوں گے، اُس پہ کارٹن سمیت کُل خرچہ 46 روپے آئے گا  اور آپ اس کارٹن کو آسانی کے ساتھ 195 روپے میں بیچ سکتے ہیں، وہ بھی ہول سیل میں، مطلب فی کارٹن آپ 149 روپے کمائیں گے۔

 کاروبار میں ڈیلی کا منافع اور مہینے کے خالص منافع کی تفصیلات 

اگر آپ روز کے 15 کارٹن ہر سائیز کے بیچیں جو کہ نہایت ہی آسان ہے، آپ سیزن میں روز کے کم سے کم پانچ سو سے ہزار کارٹن ہر سائیز کے بیچ سکتے ہیں بشرط کہ آپ دوسرے شہروں میں اپنا مال بلٹی کریں۔

سو اگر آپ روز 15 کارٹن ان چار سائیزیز کے بیچیں تو آپ ڈیلی ہر سائیز میں مندرجہ ذیل منافع کمائیں گے۔
کارٹن سائیز
فی کارٹن منافع
کُل سیلز شدہ کارٹن
کُل منافع
دو روپے کے کون والا
92 روپے
15
1380 روپے
تین روپے کے کون والا
110 روپے
15
1650 روپے
چار روپے کے کون والا
110 روپے
15
1650 روپے
پانچ روپے کے کون والا
149 روپے
15
2335 روپے



6915 روپے ٹوٹل منافع

مطلب  ہر دن آپ چھ ہزار نو سو پندرہ روپے کا منافع کمائیں گے۔

اگر آپ ایک سیل  مین رکھ لیں جس کو آپ مہینے کا پندرہ ہزار دیں ، مشین کے بجلی کا بل مہینے کا پانچ ہزار آئے،  فیول کا خرچہ 8 ہزار ہو، کرایہ 4 ہزار ہو اور دیگر چھوٹا موٹا خرچہ 3 ہزار ہو مہینے کا تو آپ کا کُل خرچہ 35 ہزار روپے ہوگا۔

اب اگر آپ  مہینے کے چھبیس /26 دن ڈیلی 7 ہزار روپے کا منافع کمائیں تو مہینے کا  ایک لاکھ  بیاسی ہزار روپے کا منافع کمائیں گے اور اگر آپ اس میں سےمہینے کا کُل خرچہ نکا لیں جو کہ 35 ہزار روپے ہے تو آپکا کا کُل خالص منافع  ایک لاکھ سینتالیس ہزار روپے ہوگا۔

مشین کے بارے میں تفصیلات

اس مشین کے مختلف اقسام ہیں، جو آپ کی چھوٹی سے چھوٹی  اور بڑی سی بڑی ضرورت کو پورا کر سکتے ہیں۔

مثال کے طور پہ اوپر دی گئی تصویر میں بائیں جناب سے پہلی مشین  پانچ سے سات ہزار روپے میں امپورٹڈ اور دو سے تین ہزار روپے میں لوکل میں مل جاتی ہے، اس سے آپ صرف ایک کون ایک وقت میں بنا سکتے ہیں اور ایک گھنٹے میں چالیس سے پچاس کون ، یہ مشین عام طور پہ گھر کے استعمال کے لیے اور چھوٹی سے آئیسکریم کے دُکان کے لیے مناسب ہے۔

جو دوسری مشین اسی تصویر میں ہے، وہ عموما ََ آپکو 8 سے 12 ہزار امپورٹڈ میں(1.5 گرام سونا) اور 6 سے 9 ہزار(1.2 گرام سونا) میں لوکل میں مل جاتی ہے، اس میں کون بنانے کے دو  سانچے ہیں، مطلب آپ ایک وقت میں اس مشین سے دو کون بنا سکتے ہیں،  مطلب ایک گھنٹے میں پچاس سے ساٹھ کونز اور ساتھ ہی ساتھ میں اس میں درجہ حرارت کو خاص  لیول پہ رکھنے کا ڈائیلر جو تھرموسٹیٹ کے ساتھ منسلک ہے بھی موجود ہے، جس سے بجلی کی بچت ہوتی ہے۔

یہ چار سانچوں کی مشین ہے، اس سے آپ ایک وقت میں چار کون بنوا سکتے ہیں(ایک گھنٹے میں100 سے 120 کون)، مختلف سائیز کے کونز کے لیے مختلف سائیز کے سانچے ملتے ہیں جو آپ اس مشین میں اور پہلے والے مشینوں میں فٹ کر سکتے ہیں، اس کی قیمت پندرہ سے بیس ہزار روپے امپورٹڈ میں(2.7 گرام سونا) اور دس سے سولہ، سترہ ہزارروپے(2.3 گرام سونا) لوکل میں ہے۔

یہ 10 سانچوں کی مشین ہے، یہ میرے خیال میں چھوٹے لیول پہ کون کا کاروبار گھر سے شروع کرنے کے لیے بہترین ہے، اس سے آپ مناسب مقدار میں مال بنوا کے روز کا دو سے تین ہزار روپے کا منافع کما سکتے ہیں، امپورٹڈ میں اس کی قیمت پچاس سے 80 ہزار روپے(11 گرام سونا) تک ہے جبکہ لوکل میں اس کی قیمت چالیس سے ساٹھ ہزار روپے(8 گرام سونا) تک ہے۔

قیمت میں اُتار چڑھاؤ مشین کے فنکشنز، خوصوصیات، کوالٹی، پُرزوں کی دستیابی اور  سٹیل کے گیج  جس سے مشین، مشین کے پرُزے بنے ہیں کی وجہ سے ہے۔

اس مشین سے آپ ایک گھنٹے میں250 سے 300 کون بنا سکتے ہیں۔

اس طرح ان مشینوں میں اور بھی بہت سے ماڈل ہیں جن  میں سے آپ کسی بھی مشین کو اپنی ضرورت کے حساب سے چن سکتے ہیں۔
نیچے دیے گئے ٹیبل میں ان مشینوں کی تفصیلات موجود ہیں۔
مشین میں سانچوں کی تعداد
فی گھنٹا پیداوری صلاحیت
امپورٹڈ مشین کی قیمت
لوکل مشین کی قیمت
12
300-350
90 ہزار سے 1لاکھ 20 ہزار یا  13 گرام سونا
80 ہزار سے 1 لاکھ 10 دس ہزار یا  13 گرام سونا
24
600-800
1 لاکھ سے 1 لاکھ چالیس ہزار یا  16 گرام سونا
1 لاکھ سے 1 لاکھ 25 ہزار یا   15 گرام سونا
32
800-1000
1 لاکھ 25 سے 1 لاکھ 70 ہزار یا  20 گرام سونا
1 لاکھ 15 ہزار سے 1 لاکھ 50 ہزار یا 18 گرام سونا
40
1200-1400
1 لاکھ  40 سے 2 لاکھ تک یا 25 گرام سونا
1 لاکھ 30 ہزار سے  1 لاکھ 80 ہزار یا 22 گرام سونا

آخر میں چلئے  بات کرتے ہیں اس 40 سانچوں والے مشین کی، میرے خیال میں یہ مشین مناسب  یا میڈیم لیول پہ کاروبار شروع کرنے کے لیے بہترین ہے، اس مشین کی تصاویر مندرجہ ذیل ہیں۔


اس مشین کی باہری چادر یا کورننگ نہ صرف سٹین لیس سٹیل سے بنی بلکہ اندر بھی اچھی کوالیٹی کے پُرزے/پارٹس لگے ہیں جو کہ سالوں سال تک بغیر کسی ریپئر کے اپنا کام سرانجام دیتے ہیں، دیگر مشینوں کی طرح اس میں بھی درجہ ہرارت کو کنڑول کرنے کا سسٹم موجود ہے، لیکن یہ سسٹم بہت باریکی سے ٹمپرچر کو چیک میں رکھتا ہے اور اس کی وجہ اس کا مائیکرو کمپیوٹر ہے جو اس میں لگا ہوا  ہے، اس کے ساتھ ساتھ درجہ ہرارت بھی آپ کو ایک چھوٹے ڈیجٹل سکرین سے دکھائی دے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ خام مال کو بنانے، مکس کرنے کا سسٹم بھی اس مشین میں موجود ہے، اس مشین کے ساتھ آپکو مختلف سائز اور شکل کے کونز کے سانچے بھی ملے گے، جس سے آپ اپنے ڈیمانڈ کے مطابق مال تیار کر سکتے ہیں۔

مال کی تیاری میں اس مشین میں ایک سے ڈیڑھ منٹ لگتا ہے اور جب مال تیار ہو جائے تو وہ نیچے موجود سٹین لیس سٹیل کے بکس میں جمع ہو جاتا ہے جہاں سے آپ اُسے نکال کے پیک کرسکتے ہیں۔

کچھ ہی  دنوں میں اس مشین کی ویڈیو اور یہ پورا آرٹیکل ویڈیو کے شکل میں اس یوٹیوب چینل(لنک پہ کلک کریں) پہ اپلوڈ ہوجائے گا لہازا اگر آپ نے مشین کی ویڈیو دیکھنی ہے کہ کس طرح کام کرتا ہے تو اس چینل کو سبسکرائیب کریں۔

لو جناب ویڈیو بھی آگئی، نیچے ویڈیو چیک کریں۔

اگر آپ نے  ان مشینوں میں کوئی سابھی مشین خریدنے میں سنجیدہ ہوں (لوکل یا امپورٹڈ میں) تو نیچے کمنٹس میں لکھیں یا پھر بذریعہ ای میل رابطہ کریں، چسکے لینے والے افراد میرا اور اپنا وقت ضائع نہ کریں، شکریہ۔

یاد رہے: ان مشینوں میں گیس اور بجلی سے چلنے والے دونوں طرح کے مشین میں مہیا کرسکتا ہوں ، پاکستاں میں ویسے گیس سے چلنے والے سستے بھی ہیں اور پائیدار بھی جبکہ بجلی والے چین سے امپورٹ کرنے ہونگے جو کہ کافی مہنگے پڑتے ہیں۔

آخر میں اگر آپ  لیز چپس، سلانٹی یا سرف ایکسل کی طرح کا برینڈڈ کاروبار اپنے گھر سے شروع کرنا چاہتے ہیں تو مندرجہ ذیل آرٹیکل کو پڑھیں۔

تو جناب یہ ہوگیا آج کا آرٹیکل، مزید ایسے اہم، انفارمیشنل مواد کے لیے اس لنک کو چیک کریں: کاروبار اُردو میں


اور مستقبل کے تمام آرٹیکلز کو  بذریعہ ای میل بلکل فری حاصل کرنے کے لیے اس ویب سائیٹ کو اپنے ای میل سے سبسکرائب کریں۔


اگر آپ اپنی طرف سے کوئی کمنٹ یا تبصرہ ایڈ کرنا چاہتے ہیں تو نیچے کمنٹس میں لکھیں۔


بہت بہت شکریہ۔

نوٹ: اس ویب سائیٹ کے آرٹیکل، پوسٹ  کاپی کرکے فیس بک  پہ، کسی ویب سائیٹ پہ، ای بک میں یا کسی اور پلیٹ فارم پہ کاپی کرکے پیسٹ کرنا کاپی رائیٹس وایلشن کے زمرے میں آتا ہے اور ایسا کرنے والے کے خلاف کاپی رائیٹس کے تحت کاروائی کی جائے گی، لہازا ایسا کرنے سے  اجتناب کریں اور صرف آرٹیکل کا لنک فیس بک پہ، کسی سائیٹ پہ،  ای بک وغیرہ  میں شئر کریں۔


About Publisher Arshad Amin

Certified SEO Professional, Small Business, Start-up, Marketing Expert with ton's of practical, actionable ideas, insights to share, Proud Founder and Owner of www.easymarketinga2z.com and www.topexpertsa2z.com

2 comments

  1. سر کہاں سے ملتی ہیں یہ مشینیں

    ReplyDelete
    Replies
    1. یہ مشینے آپکو لاہور سے مل سکتی ہیں۔

      Delete

Start typing and press Enter to search